ایک ظلم اور شوہر بھی راہ راست پر نہ تھا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آج سے بیس سال پہلے میری زندگی بہت مشکلات کا شکار تھی‘ سسرال والوں نے جینا محال کررکھا تھا‘ شوہر کا رویہ انتہائی بُرا تھا اور غربت انتہا کی تھی‘ ایک وقت کی میسر ہوتی تو دو دو وقت دیکھتے کہاں سےآئے گی تو پیٹ بھرے گا۔ کرائے کا مکان تھا۔ ان سب مصائب کے ساتھ ایک اور مصیبت یہ تھی کہ شوہر راہ راست پر نہ تھا‘ جو کماتا غیر کی جھولی میں ڈال آتا۔ زندگی انتہائی الجھی ہوئی تھی‘ گھر میں کھانے کو ایک لقمہ نہ ہوتا اور شوہر کی توجہ غیرعورتوں پر ہوتی تھی‘ اپنی زندگی سے بہت زیادہ تنگ تھی‘ یونہی گزر رہی تھی کہ پھر 2014ء میں میرے چچازاد بھائی میرے گھر آئے اور انہوں مجھے ماہنامہ عبقری میگزین دیا‘ میری مایوس کن زندگی دیکھتے ہوئے انہوں نے مجھے ایک درود پاک سارا دن کھلا پڑھنے کیلئے دیا۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُوْلِکَ وَصَلِّ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ
پھر اس درود پاک کے فضائل سنائے اور پھر میں نے اس درودپاک کی تسبیح شروع کردی اور آپ کے درس سننے شروع کردئیے‘ دن رات لاتعداد تسبیحات کیں اور تہجد بھی ادا کرنا شروع کردی اور ہر جمعرات کو درس سننا شروع کردیا۔
حالات نے پلٹا کھایا اور رحمتیں برسنا شروع ہوئیں
پھر حالات نے پلٹا کھایا اور اللہ پاک کی رحمتیں برسنا شروع ہوگئیں۔ میرے حالات ٹھیک ہونا شروع ہوگئے میری زندگی بدل گئی‘ میرا اپنا گھر نہیں تھا مجھے اللہ پاک نے اپنے گھر سے نواز دیا‘ پھر اے سی لگوایا‘ پھر نیا موٹرسائیکل خرید لیا‘ ایک وقت تھا جب میرے پاس برف لینے کیلئے پیسے نہ ہوتے اور چھ چھ گھروں کے چکر لگاتی پھر کہیں یا جاکر ایک گھر سے برف ملتی۔
میری ساس کو مجھ سے شدید نفرت تھی مگر اب
اس درود پاک کے مسلسل ورد سے آج اللہ پاک کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے‘ میرے وہ عزیز و اقارب جو مجھ سے نفرت کرتے تھے‘ آج میری بہت عزت کرتے ہیں‘ جہاں بھی جاؤں لوگ پیار اور عزت کرتے ہیں میری ساس کو مجھ سے شدید نفرت تھی‘ آج مجھ سےمعافیاں مانگتی ہیں کہ میں نے تمہارے ساتھ بہت بُرا کیا مجھے معاف کردو۔
شوہر کے عورتوں سے ناجائز تعلقات تھے مگر اب
میرا شوہر جو کہ راہ راست پر نہیں تھا‘ اس کے دوسری عورتوں کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے۔ میں نے شوہر کی نیت کرکے محمدرسول اللہ احمدرسول اللہ کی تسبیحات پڑھنا شروع کردیں‘ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اب وہ بالکل بدل چکا ہے‘ میرا بہت خیال رکھتے ہیں‘ بہت پیار کرتے ہیں‘ میرے منہ سے جو نکل جائے وہ لا کر دیتے ہیں‘ حتیٰ کہ اب میری شاپنگ بھی خود کرتے ہیں اور بہترین چیزیں لاکر میری جھولی میں رکھ دیتے ہیں۔
کیسے بتاؤں میں کتنی خوشحال ہوگئی ہوں!
درود شریف کے ورد‘ آپ کے درس‘ رسالہ کے وظائف نے میری زندگی ہی بدل دی ہے۔ میں اب آج اپنی زندگی میں بہت زیادہ خوش اور خوشحال ہوں جو بھی سوچتی ہوں مل جاتا ہے۔ ہر نماز‘ ہر دعا میں پہلے آپ کیلئے دعا کرتی ہوں‘ اللہ تعالیٰ آپ کا سایہ ہمیشہ ہمارے سر پر قائم رکھے آمین۔ میں آپ کا ہر جمعرات کا درس سنتی ہوں اور تمام وظائف بھی کرتی ہوں‘ آپ کا درس چھوڑنے کو دل ہی نہیں چاہتا‘ عبقری روحانی اجتماع میں بھی شامل ہوتی ہوں میں کیسے بتاؤں مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ میری زندگی میں کتنا سکون ہے اور میں کتنی خوشحال ہوں۔ کبھی کبھی سوچتی ہوں میں وہی ہوں جس نے صرف فاقے دیکھے تھے‘ جس کا شوہر مہینوں میرے کمرے میں نہ آتا تھا‘ مانگ تانگ کر گزارا کرتی مگر اب میں خود لوگوں میں بانٹتی ہوں‘ ہر سال قربانی کرتی ہوں‘ گھر میں ہر سہولت میسر ہے۔
اللہ تعالیٰ آپ کا سایہ ہمیشہ ہمارے سر پر قائم رکھے‘ اللہ تعالیٰ آپ کی نسلوں کو آباد رکھے‘ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور لمبی عمر دے اور آپ اسی طرح ماہنامہ عبقری اور درس کے ذریعے مایوس زندگیوں کو خوشحال بناتے رہیں۔ آمین!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں